Friday, October 18

نیلی سڑکیں سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں اور سطح کے درجہ حرارت کو 15 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرتی ہیں

*‏قطر: دُنیا کی پہلی سلطنت جس نے اپنی سڑکوں کا رنگ سیاہ سے تبدیل کرکے نیلا کرنا شروع کردیا ہے* *ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ھے کہ یہ مُعاملہ دن کی گرمیوں میں گاڑیوں کے پہیوں کو نسبتاً ٹھنڈا اور درجۂ حرارت کو بہتر بنانے میں معاون و مددگار جبکہ رات کے وقت بہتر روشنی کا امکان فراہم کرے گا تحقیق کرنے والوں کیلئے اک نیا دریچہ کُھل گیا* *رپورٹ کے مطابق قطر کی یہ نیلی سڑکیں ایک خاص مواد سے بنی ہیں اس کوٹنگ میں گرمی کی عکاسی کرنے والے روغن اور سیرامک مائکرو اسپیئرز شامل ہیں جو سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں اور سطح کے درجہ حرارت کو 15 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرتی ہیں اس مواد سے ہونے والی ٹھنڈک کا آس پاس کی عمارتوں اور پیدل چلنے والوں پر بھی اثر پڑتا ہے* *گھرے رنگ کی اسفالٹ سڑکیں سورج سے گرمی جذب کرتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ چلنے یا گاڑی چلانے کے لیے خاص طور پر گرم موسم میں بہت گرم ہو جاتی ہیں جب کہ نیلا پینٹ سورج کی روشنی کو منعکس کرتا ہے، جو سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرتا ہے* Thepakistantimes

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ھے کہ یہ مُعاملہ دن کی گرمیوں میں گاڑیوں کے پہیوں کو نسبتاً ٹھنڈا اور درجۂ حرارت کو بہتر بنانے میں معاون و مددگار جبکہ رات کے وقت بہتر روشنی کا امکان فراہم کرے گا تحقیق کرنے والوں کیلئے اک نیا دریچہ کُھل گیا

رپورٹ کے مطابق قطر کی یہ نیلی سڑکیں ایک خاص مواد سے بنی ہیں اس کوٹنگ میں گرمی کی عکاسی کرنے والے روغن اور سیرامک مائکرو اسپیئرز شامل ہیں جو سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں اور سطح کے درجہ حرارت کو 15 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرتی ہیں اس مواد سے ہونے والی ٹھنڈک کا آس پاس کی عمارتوں اور پیدل چلنے والوں پر بھی اثر پڑتا ہے

گھرے رنگ کی اسفالٹ سڑکیں سورج سے گرمی جذب کرتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ چلنے یا گاڑی چلانے کے لیے خاص طور پر گرم موسم میں بہت گرم ہو جاتی ہیں جب کہ نیلا پینٹ سورج کی روشنی کو منعکس کرتا ہے، جو سڑکوں کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد کرتا ہے

 

Sub Editor: Ghufran