امریکہ اور پاکستان کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے دہائیوں پر محیط کامیاب تعاون کو اجاگر کرنے کیلئے نیشنل کونسل آف آرٹساسلام آباد میں آج تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ” ساتھ مِل کر ہم تعمیر کرتے ہیں” کہ عنوان سے منعقدہ اِس تقریب میں امریکہ کے تعاون سے پاکستان کے اندر پایہ تکمیل کو پہنچنے والے اُن انقلابی منصوبوں کو اجاگر کیا گیا جو مُلک بھر میں لوگوں کے درمیان رابطے استوار کرنے، مقامی معیشتوں کو فروغ دینے اور لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کا باعث بنے ہیں۔
واضح رہے کہ ۲۰۰۵ ء سے لیکرامریکہ نے پاکستان بھر میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں لگ بھگ دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، جس میں تربیلا اور منگلا ڈیم کی تجدید، آئی بی اے کراچی اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) جیسے مایہ ناز اداروں کا قیام اور اسکولوں کی تعمیر اور تزئین و آرائش بھی شامل ہیں۔ امریکی تعاون سےحفظانِ صحت کی سہولتوں تک رسائی میں بھی اضافہ ہوا،اس میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر ( جی پی ایم سی)، جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( جمز) اور پشاور میں جدید سہولیات سے آراستہ ایک برن اینڈ ٹراما سینٹر سمیت متعدد دیگر سہولیات شامل ہیں۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے ترقی کے امریکی تصور میں قرضوں کے بجائے مالی اعانت ، روزگار کی فراہمی کے مواقع پیدا کرنے اور مقامی آبادیوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کا فائدہ براہ راست پاکستانی عوام کو پہنچے اور وہ طویل مدتی بھی ہو ۔
سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ترقیاتی امداد گرانٹ کے ذریعہ سے فراہم کرتا ہے نہ کہ قرضوں کی صورت میں، جس کی بعد ازاں واپس ادائیگی کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی عوام کے لیے مواقع اور خوشحالی یقینی بنانا ریاستہائے متحدہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان پائیدار شراکت کا مرکزی ستون رہے گا۔
Editor: Kamran Raja