Saturday, September 21

نادرا نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی موبائل وین وڈیو کی اصل حقیقت واضح کر دی

نادرا نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی موبائل وین وڈیو کی اصل حقیقت واضح کر دیسوشل میڈیا پر گردش کرنے والی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کی ایک وڈیو کے بارے میں اصل حقائق بیان کرتے ہوئے ترجمان نادرا نے کہا ہے کہ نادرا موبائل رجسٹریشن وین دوردراز علاقوں کی سماجی اور سیاسی شخصیات کی درخواست پر اور شہریوں کی سہولت کے پیش نظر مختلف علاقوں میں جا کر رجسٹریشن کرتی ہیں اور شناختی کارڈ بناتی ہیں۔مذکورہ وڈیو چار ماہ پرانی ہے جس میں مورخہ 20 جولائی 2023 کو مقامی لوگوں کی درخواست پر کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع اتحاد ٹاؤن کے خیبرچوک کے نزدیک ایک عمارت میں کھڑی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کو دکھایا گیا ہے۔

ترجمان نادرا نے بتایا کہ حقیقت میں یہ دن کا وقت ہے اور خراب موسم کے پیش نظر اس گاڑی کو نزدیکی عمارت میں پارک کیا گیا۔ اس موقع پر 6 افراد کے شناختی کارڈ کی تجدید کی کارروائی مکمل کی گئی جس میں مرد اور خواتین دونوں شامل تھے۔ اس دوران گشت پر موجود پولیس عملہ وہاں پہنچ گیا اور انہوں نے نادرا عملے سے گاڑی کی موجودگی کا سبب دریافت کیا۔ نادرا عملے کے تسلی بخش جواب کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے۔

نادرا کے وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کی موبائل رجسٹریشن وین میں جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم موجود ہوتے ہیں جن کے ذریعے ان کی لوکیشن سے متعلق تمام معلومات مل جاتی ہیں جن کی روشنی میں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ نادرا ایک قومی ادارے کی حیثیت سے غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلاء یقینی بنانے کے لئے دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر اپنے قومی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے۔ تاہم بعض شرپسند عناصر حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی مہم کے خلاف پروپیگنڈہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو پاکستان کے قومی مفاد کے منافی ہے اور مذکورہ وڈیو بھی اسی مذموم پروپیگنڈہ کی ایک مثال ہے۔ اس وڈیو پر جو تبصرے کئے جا رہے ہیں وہ یکسر غلط اور حقائق کے برعکس ہیں اور انتہائی غیرذمہ دارانہ طرزعمل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نادرا ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے اصل حقائق کو منظرعام پر لانا اور عوام کو درست معلومات فراہم کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے جس کے پیش نظر اصل حقائق بیان کر دئیے گئے ہیں۔

 

سب ایڈیٹر: ارسلان

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *