Thursday, December 19

MESSAGE FROM CHIEF OF THE NAVAL STAFF ADMIRAL NAVEED ASHRAF ON THE OCCASION OF MARITIME SECURITY WORKSHOP (MARSEW-7)

میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کے موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کا پیغام یہ امر میرے لیے انتہائی باعث ِاطمینان ہے کہ 2017 میں شروع ہونے والی میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ ایک اہم قومی سرگرمی کی حیثیت اختیارکر چکی ہے جس کا ساتواں ایڈیشن پاکستان نیوی وار کالج لاہورمیں منعقد ہورہا ہے۔ یہ ورکشاپ میری ٹائم کے شراکت داروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے تاکہ پاکستان کے میری ٹائم پوٹینشل کو اُجاگر کیا جا سکے اور صرف ِ نظر کیے جانے والے میری ٹائم شعبے کو بروئے کارلانے کے طریقوں اور ذرائع کو وسیع کیاجا سکے۔ یہ ورکشاپ حکومت، افواج، شعبہ تعلیم، صحافت اور صنعت کے صاحب ِ بصیرت افرادکو ایک مشترکہ مقصد کے تحت اکٹھا کرتی ہے تاکہ باہم مربوط دنیا میں میری ٹائم سیکیورٹی کے متعلق ہماری سوچ کو فروغ حاصل ہو۔ عالمی میری ٹائم منظرنامہ بدلنے کی بدولت ہمارے قریب ترین پڑوس میں واقع بحرِ ہند کو جغرافیائی سیاسی مسابقت اور نیوکلیئرائزیشن جیسے بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ بڑھتی ہوئی عالمی تجارت، بین الاقوامی خطرات میں اضافہ اور ٹیکنالوجی میں جدت نے بحرِ ہند میں ترقی کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ خطرات کو بھی جنم دیا ہے۔اس پسِ منظر میں اپنے سمندری علاقے کو محفوظ بنانا نہ صرف ایک قومی ترجیح بلکہ ایک اہم ضرورت ہے جس کو پورا کرنے کے لیے باہمی تعاون، اختراعی صلاحیت اور چوکنا رہنا انتہائی ناگزیرہے۔سمندر اوراس سے جُڑے سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود ہمارے بحری وسائل اقتصادی خوشحالی کے لیے بے پناہ نعمتوں سے مالا مال ہیں۔ملک کا اقتصادی مستقبل ناگزیر طور پر سمندر سے جُڑا ہے جو انسانی بقا کا آخری ذریعہ ہے۔اس حقیقت کے باوجود کہ سمندرانسانیت کا مشترکہ ورثہ ہیں سمندری وسائل پر دعوے اور جوابی دعوے ایسے ایسے تضادات کو جنم دے رہے ہیں جن کا وجود پہلے نہیں دیکھا گیا۔بحرِ ہند میں رونما ہونے والی سرگرمیوں کا تعلق براہ ِ راست پاکستان کی میری ٹائم سیکیورٹی سے ہے۔اس سیاق و سباق میں بحری اقتصادیات کے ذریعے سماجی معاشی خوشحالی کے حصول کے لیے پُر امن میری ٹائم ماحول نہایت ضروری ہے جو ہماری خصوصی توجہ کے بغیر ممکن نہ ہو گا۔ مجھے یقین ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ نئے نقطہ نظر کو جنم دے گی اور قابل ِعمل اقدامات کی جانب راہنمائی کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سیکیورٹی اور اس سے جُڑی معاشی خوشحالی کے سلسلے میں ہمارے عزم کو مزید مستحکم کرے گی۔آئیےہم سب مل کر ایک محفوظ اور مستحکم میری ٹائم ماحول کے لیے کام کریں جونہ صرف ہماری قوم بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی فائدہ مند ہو ۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی باہم مشاورت بصیرت انگیز ہو اور اپنے میزبان پاکستان نیوی وار کالج میں ان کا قیام خوشگوار ہو۔ The pakistan TimesIt is a matter of great satisfaction for me to observe the evolution of Maritime Security Workshop (MARSEW) from its humble beginning in 2017 to an event of national significance with the organization of 7th edition of MARSEW at Pakistan Navy War College.

The Workshop has provided a shared platform to maritime stake holders for raising awareness about maritime potential of Pakistan and dilate upon ways and means to harness this untapped domain.

The Workshop also brings together some of the most insightful minds from the govt, military, academia, media and industry, with a common goal: to deepen our understanding of maritime security in an increasingly complex and interconnected world.
As the global maritime landscape evolves, our immediate neighborhood, the Indian Ocean Region (IOR) is facing unprecedented challenges including geo-political contestation and nuclearization.

The growth of international trade, the rise of transnational threats and the rapid pace of technological advancements have created both opportunities and risks in the IOR. In this background, securing our maritime domain is not merely a national priority but a necessity, requiring cooperation, innovation, and vigilance. Besides security challenges in the maritime domain, our rich maritime resources offer great potential for economic prosperity.

The country’s economic future is inextricably linked to the sea which serves as mankind’s last reservoir for sustenance. Despite the fact that oceans and seas are regarded as the common heritage of mankind, claims and counter claims over seas resources are spawning friction as never witnessed before.

The ongoing developments within the IOR have a direct bearing on Pakistan’s maritime security. In this context, exploitation of Blue Economy for socio-economic prosperity enabled by secure maritime environment necessitates our focused attention.

I am confident that this Workshop will inspire new perspectives and lead to actionable drive that reinforces our commitment to maritime security and related economic prosperity. Together, let us work towards a secure and stable maritime environment that benefits not only our nation but the global community at large. I wish all the MARSEW participants an insightful interaction and a pleasant stay with their host, Pakistan Navy War College.

 

Sub Editor: Ghufran

 

Sub Editor:Ghufran