لاہور – امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کی ڈپٹی چیف آف مشن ( ڈی سی ایم) نیٹلی بیکر نے پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد لاہور کا پہلا دورہ کیا اور قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز کے ہمراہ امریکہ پاکستان کے باہمی تعلقات، دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری، ثقافتی ورثے کی حفاظت اور پنجاب میں نوجوانوں کیلئے تعلیمی مواقعوں کے حوالے سے امریکی کاوشوں کا جائزہ لیا۔
پاکستان میں کام کرنے والے امریکی کاروباری اداروں کے نمائندوں کے ساتھ اپنی ملاقات میں ڈی سی ایم بیکر نے اس امر پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح امریکی کمپنیاں پاکستانی نوجوانوں کیلئے اعلی معیار کی ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہی ہیں اور وسیع تر کاروباری سرگرمیوں کے ذریعہ معاشرتی ترقی میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔
صنفی برابری کی حمایت کرتے ہوئے ڈی سی ایم بیکر اور قونصل جنرل ہاکنز نے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر (این ایچ پی سی) میں نوجوان خواتین کرکٹرز کے ساتھ ایک نمائشی میچ میں بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈی سی ایم بیکر نے امریکی حکومت کی معاونت سے فعال اُن کاوشوں پر روشنی ڈالی جن کا مقصد نوجوان پاکستانی خواتین کو کھیلوں، تبادلہ پروگراموں اور دیگرشعبوں میں بااختیار بنانا ہے۔ گزشتہ سال سے اب تک ریاستہائے متحدہ امریکہ نے خواتین بالخصوص لڑکیوں کو کھیلوں کے میدان میں مواقع دینے اور اُن کی قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کے حوالہ سے پنجاب بھر کے ۱۴ سکولوں اور جامعات میں مختلف اقدامات کی حمایت کی ہے۔
ڈی سی ایم بیکر نے کہا کہ امریکہ صنفی مساوات کے فروغ کے لیے پرُعزم ہے اور چاہتا ہے کہ ہر فرد کو اُس کی صنف اور شناخت سے قطع نظر کامیابی کے مواقع دسیتاب ہوں۔ انہوں نے اکیڈمی فار ویمن انٹرپرینیورز، ٹیک گرلز ایکسچینج انیشی ایٹو، اور ویمن اِن انرجی اسکالرز پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان پروگراموں کے ذریعہ ہم خواتین اور لڑکیوں کوتعلیم اور ہنرکے ساتھ وہ موقع فراہم کر رہے ہیں جس کے ذریعہ وہ کامیابیوں کی سیڑھیاں چڑھ سکیں۔
لاہور ہی میں ڈی سی ایم بیکر نے پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کے ارکان سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاک امریکہ تعلقات کو بہتر بنانے میں ایلومنائیز اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور یہی ایلومنائیز ان تبادلہ پروگراموں سے حاصل ہونے والے تجربہ کو سماجی بہتری کیلئے بروئے کار لا تے ہیں۔
والڈ سٹی آف لاہور میں ڈی سی ایم بیکر نے بادشاہی مسجد سمیت شاہی قلعہ کا دورہ کیا اور پاکستان میں ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے جاری ۳۵ منصوبوں میں امریکی معاونت پر روشنی ڈالی۔ان منصوبوں میں لاہور قلعہ کے سات مقامات کے تحفظ اور بحالی کے کاموں کیلئے فراہم کی گئی دس لاکھ ڈالرکی معاونت بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ثقافتی ورثہ کے تحفظ کیلئے امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ عزم کا ثبوت ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف معاشرتی تعلقات کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ معاشی ترقی میں معاون بھی ثابت ہوتے ہیں اور آنے والی نسلوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی شاندارتاریخ اور تنوع پر فخر کرسکیں ۔
Sub Editor: Nosheen