عالمی بینک کی ٹیم کی طرف سے ایچ ای سی کے زیر انتظام ہائیر ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ اِن پاکستان (ایچ ای ڈی پی)منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ نو ے فیصد سے زائد اہداف حاصل؛ ٹیم نے کارکردگی کو سراہا
عالمی بینک (ورلڈ بینک)کے دسویں نگران مشن نے عالمی بینک کے فنڈز سے ایچ ای سی کے زیر انتظام منصوبے، ہائیر ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ اِن پاکستان (ایچ ای ڈی پی)،پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ ایچ ای ڈی پی چار سوملین امریکی ڈالر کی مالیت کا اہم ایچ ای سی منصوبہ ہے، جس کا مقصد معیشت کے تزویراتی شعبہ جات میں تحقیق کو فروغ دینا، تدریس و تعلم کو بہتر بنانا، اور اعلٰی تعلیمی شعبہ میں گورننس کو مستحکم کرنا ہے۔
ہفتے سے زیادہ جاری رہنے والی سرگرمی میں ایچ ای ڈی پی منصوبے کے تمام چھ اجزاء پر تفصیلی اجلاس منعقد کیے گئے اور تمام پہلوؤن بشمول مالیاتی امور کا جائزہ لیا گیا۔عالمی بینک کی سینئر معیشت دان مس اِنگا افانیسیوا کی سربراہی میں ٹیم نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے ساتھ تعارفی ملاقات کی، جس میں چیئرمین ایچ ای سی نے عالمی بینک مشن کو یقین دہانی کرائی کہ ایچ ای سی منصوبے کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان میں معیار تعلیم کی بہتری سے متعلق عالمی بینک کے ساؤتھ ایشیاء ریجنل کوآپریشن کی اگلی تقریب کی میزبانی میں معاونت کی پیش کش کی تاکہ ہمسایہ ممالک بہترین مشقوں کو اختیار کرنے کے لیے باہم کام کریں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیاء القیوم نے ایچ ای ڈی پی کوآرڈی نیٹر جناب اویس احمد کے ساتھ مل کر افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے مشن کی آمد اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس طرح منصوبے پر ترقی و پیشرفت نمایاں کی جاسکتی ہے اورسیکھے جانے والے اسباق کو دستاویزی شکل دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے اس کے اہداف کو قریب سے دیکھا جا رہا ہے۔
ایچ ای سی اور عالمی بینک کی ٹیموں نے منصوبے کے تمام اجزاء کا جائزہ لیا اور اگلے اقدام پر اتفاق کیا تاکہ منصوبے کی بقیہ مدت کے دوران شعبہٗ اعلٰی تعلیم کی معاونت کے لیے تمام مواقع کا حصول یقینی بنایا جائے۔ ایچ ای ڈی پی ٹیم نے منصوبے کے اجتماعی اکانوے فیصد اہداف کے حصول کو اجاگر کیا۔ ایچ ای ڈی پی کے تحت 142تحقیقی گرانٹس دیے جاچکے ہیں جن میں 43انوویٹر سیڈ فنڈز شامل ہیں۔ منصوبے کے تحت انڈرگریجوایٹ ایجوکیشن پالیسی سے متعلق جامعات سے الحاق کردہ کالجوں کے 4428فیکلٹی اراکین کے استعداد کار میں اضافہ کیا، اس پالیسی کی قومی سطح پر ترویج کے لیے سہولت کاری کی گئی، اور الحاق کردہ کالجوں میں 41کوالٹی انہانسمنٹ سیلز کا قیام عمل میں لایا گیا۔ منصوبے کے تحت ایچ ای سی کے پروگرام پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک (پَرن) تک 133اعلٰی تعلیمی اداروں کورسائی دی گئی جس سے پرن کی وسعت 400سے زائد اعلیٰ تعلیمی اداروں تک پھیل چکی ہے۔ مزیدیکہ ایچ ای ڈی پی منصوبے کے تحت اعلٰی تعلیمی شعبے کے لیے متعدد بڑی آئی ٹی منصوبے شروع کیے گئے۔
منصوبے کے تحت حاصل چندقابل بیان نکات میں 204جرائد کی اشاعت، 127کانفرنس پبلیکیشنز، 15پیٹنٹس، 144تحقیقی تقریبات، 7اسپن آف، 24ایوارڈز، 25ٹیکنالوجی پارٹنرشپ لائسنس، اور 17پالیسی سطح کی ترقی کے لیے اِن پُٹ شامل ہیں۔ نیشن اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن استعداد کار میں اضافے کے کئی پروگراموں کے انعقاد کے علاوہ پاکستان بھر میں 196خواتین رہنماؤں کی تربیت کر چکا ہے جن میں سے متعدد انتظامی سطح پر خدمات سرانجام دی رہی ہیں۔ اس موقع پر نیشنل اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن کی ٹیم نے اعلٰی تعلیمی شعبے کے لیے ترتیب دیے گئے تربیتی پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ مس انگا افانیسیوا نے پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی شعبے کی معاونت کے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا اور منصوبے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے نیشن اکادمی آف ہائیر ایجوکیشن، الحاق کردہ کالجوں، جامعات کی مالی خودمختاری، اور فیکلٹی کی تربیت کے لیے تعاون کی فراہمی کا بھی عزم دہرایا۔ انہوں نے منصوبے سے خواتین کو استفادہ فراہم کرنے پر بھی ایچ ای ڈی پی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
Sub Editor: Nosheen