اقوام متحدہ، 13 فروری (نوشین راجہ)2025: پاکستان نے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو آگے بڑھانے کے لیے پارلیمان کے زیادہ فعال کردار کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس میں قانون سازی کے ایسے اقدامات شامل ہیں جو ایس ڈی جیز کی ترویج کریں، شواہد پر مبنی اور شفاف بجٹ مختص کرنے کو یقینی بنائیں اور حکومتی پالیسیوں کے نفاذ کے لیے جوابدہی کا مؤثر نظام فراہم کریں۔
اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں منعقدہ بین البرلمانی یونین (IPU) سماعت کے دوران “ایس ڈی جیز کے گہرے چیلنجز: سیاسی عزم کو متحرک کرنا” کے عنوان سے قومی بیان دیتے ہوئے سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ غربت اور بھوک میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ ترقی پذیر ممالک خوراک، ایندھن اور مالی بحران کے مثلثی چیلنجز سے دوچار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات ان مشکلات کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ واقعی، 2030 کا ایجنڈا ایک ‘خطرے’ میں ہے۔سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ ایس ڈی جیز کو عالمی سطح پر اعلیٰ قومی ملکیت حاصل ہوئی ہے کیونکہ مختلف ممالک نے ان اہداف کو اپنی ترقیاتی پالیسیوں میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے 2016 میں قومی اسمبلی کی قرارداد کے ذریعے ایس ڈی جیز کو اپنی قومی ترقیاتی پالیسی کا حصہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ سیاسی عزم یا قومی ملکیت کے فقدان کا نہیں بلکہ جوابدہی، شفافیت اور وسائل کی کمی کا ہے، جو ان اہداف کے حصول میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
سینیٹر عبدالقادر نے یہ بھی واضح کیا کہ محض پارلیمانی اقدامات ایس ڈی جیز کی مالی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے، کیونکہ زیادہ تر ترقی پذیر ممالک اپنے وسائل صحت، تعلیم اور معیشت پر خرچ کرنے کے بجائے قرضوں کی ادائیگی پر صرف کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں ایسی منصفانہ اور مؤثر اصلاحات کی ضرورت ہے جو ایس ڈی جیز کو دوبارہ درست سمت میں ڈال سکیں۔
بین البرلمانی یونین (IPU) سماعت اقوام متحدہ میں ایک سالانہ اجلاس ہے، جہاں دنیا بھر کے قانون ساز، اقوام متحدہ کے حکام، سفارتکار اور سول سوسائٹی کے نمائندے بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
یہ اجلاس پارلیمنٹیرینز کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں وہ عالمی پالیسی مباحثوں میں حصہ لے سکیں اور بین الاقوامی معاملات پر پارلیمانی نقطہ نظر پیش کر سکیں۔
پاکستانی پارلیمانی وفد، جس میں سینیٹرز اور قومی اسمبلی کے اراکین شامل ہیں، سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی قیادت میں آئی پی یو سماعت میں شرکت کر رہا ہے۔