سان فرانسسکو، کیلیفورنیا، 9 نومبر 2024امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے سلیکون ویلی میں دن بھر متعدد ملاقاتیں کیں جن کا مقصد پاکستان کے بڑھتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر میں تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ تھا۔ لاس اینجلس میں پاکستان کے قونصل جنرل بھی سفیر پاکستان کے ہمراہ تھے۔ ان ملاقاتوں میں تکنیکی جدت اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔
آرگنائزیشن آف پاکستانی انٹرپرینیورز (اوپن) سلیکون ویلی کے سالانہ فورم میں سفیر پاکستان نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی شرح نمو کے اہداف کا خاکہ پیش کیا جس کا مقصد آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات (آئی ٹی ای ایس) کی برآمدات کو 2029 تک 15 بلین ڈالر اور 2030 تک 30 بلین ڈالر تک بڑھانا ہے۔
انہوں نے ملک میں موجود فری لانسرز پر روشنی ڈالی جو پاکستان کو فری لانس خدمات فراہم کرنے والے سرفہرست عالمی ممالک میں شامل کرتے ہیں۔ انہوں نے حالیہ پالیسی اصلاحات کو اجاگر کیا۔ یہ ریفارمز اس شعبے کی بین الاقوامی مسابقت کو بڑھانے اور عالمی توسیع کے فروغ کے لیے عمل میں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا شعبہ بہت جلد نتائج دینے والے شعبوں میں شامل ہے جو کم خرچ ہے اور اس کے مستقبل کے روشن امکانات ہیں۔
اوپن فورم سے خطاب کرنے کے علاوہ سفیر پاکستان نے پاکستان کے آئی ٹی اور ٹیک ایکو سسٹم میں سرگرم کارپوریٹ لیڈروں، کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے ٹیکس مراعات، ریگولیٹری اصلاحات اور بہتر انفراسٹرکچر کے ذریعے کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فن ٹیک، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ای کامرس جیسے شعبوں میں موجود وسیع مواقع کو اجاگر کیا جو پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سفیر شیخ نے جنوبی ایشیا میں پیچیدہ جغرافیائی سیاسی محرکات سے درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی بات کی لیکن اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی خصوصا آرٹیفیشل انٹیلی جنس خطے کو برابری کی سطح پر لا نے کا کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ٹیکنالوجیز لاکھوں زندگیوں کو بہتر بنا سکتی ہیں، سماجی و اقتصادی خلا کو ختم کر سکتی ہیں اور پاکستان میں جامع ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔ انہوں نے اس امر کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاکستان تمام چیلنجز پر قابو پا نے کی صلاحیت رکھتا ہے اور قوم سب مشکلات پر قابو پا لے گی۔
اپنی تمام مصروفیات کے دوران سفیر نے امریکہ میں مقیم سرمایہ کاروں اور پاکستانی نژاد کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان کو ایک سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر تلاش کریں۔ انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ہمارے دوطرفہ تعلقات ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے تارکین وطن اور کاروباری رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ پاک امریکہ تاریخی تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی اقتصادی ترقی اور تکنیکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ان ملاقاتوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے ا قتصادی ترقی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی اتحادیوں کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کے لیے پاکستان کے تذویراتی فوکس کا اعادہ ہوا۔
Sub Editor: Ghufran