اسلام آباد 14 جولائی 2025 (کامران راجہ) : اقوامِ متحدہ کی خوراک و زراعت کی تنظیم (ایف اے او) نے بلوچستان اور سندھ کے ان علاقوں میں ایک ہنگامی منصوبہ مکمل کر لیا ہے جو 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے متاثر ہوئے تھے۔ یہ منصوبہ جاپان کی حکومت کی فراخدلانہ مالی معاونت سے ممکن ہوا۔ ایف اے او کی قیادت میں کیے گئے اس اقدام کے لیے جاپان نے 6.48 ملین امریکی ڈالر فراہم کیے، جس کا مقصد خوراک کی پیداوار کی بحالی، گھریلو غذائیت میں بہتری، اور طویل المدتی لچک پیدا کرنا تھا۔ اس منصوبے سے 74,000 سے زائد گھرانے، یعنی تقریباً 5 لاکھ 20 ہزار افراد مستفید ہوئے۔ منصوبے میں زراعت کی بحالی کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی حفاظت اور خواتین سربراہانِ خانہ کو خصوصی امداد شامل تھی۔ منصوبے کی تکمیل کے موقع پر ایف اے او کے پاکستان میں دفتر میں ایک تقریب منعقد ہوئی، جس میں منصوبے کے نتائج کو اجاگر کیا گیا اور جاپان کی امداد پر شکریہ ادا کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان میں جاپان کے سفیر محترم اکاماتسو شوئچی، ایف اے او کی پاکستان میں نمائندہ مس فلورنس رول، اور قومی و صوبائی شراکت دار اداروں کے سینئر نمائندے شریک ہوئے۔
سفیر اکاماتسو شوئچی نے کہا جاپان کی حکومت نے ہمیشہ انسانی تحفظ کو اپنی ترقیاتی حکمتِ عملی میں اولیت دی ہے۔ یہ منصوبہ ہماری اس وابستگی کا مظہر ہے کہ ہم پاکستانی عوام کو سیلاب سے بحالی میں عملی اور پائیدار مدد فراہم کریں. ایف اے او کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو بیج، کھاد اور تربیت فراہم کی گئی تاکہ وہ خوراک کی پیداوار دوبارہ شروع کر سکیں۔ 14,000 سے زائد گھرانوں کو سبزیوں اور کھیتی باڑی کے لیے ضروری اشیاء دی گئیں، جبکہ 1,500 ہیکٹر زرعی زمین کی بحالی عمل میں لائی گئی۔ اس کے نتیجے میں کسان خاندانوں نے گندم، چاول، مکئی، بھنڈی، بینگن اور ٹماٹر جیسی مختلف فصلیں اگائیں، جس سے خوراک کی دستیابی اور آمدنی کے مواقع بہتر ہوئے۔
مویشی پالنے والے خاندانوں کی مدد کے لیے جانوروں کی خوراک، معدنی بلاکس، پولٹری اور چھوٹے جانور فراہم کیے گئے، جانوروں کے شیلٹر بنائے گئے، اور 6 لاکھ 29 ہزار سے زائد جانوروں کی ویکسینیشن کی گئی، جس سے 35,000 گھرانے مستفید ہوئے۔ خواتین سربراہانِ خانہ پر خصوصی توجہ دی گئی، جنہیں مویشی اور پولٹری پیکیج دیے گئے اور جانوروں کی نگہداشت و پولٹری کی پیداوار سے متعلق تربیت فراہم کی گئی تاکہ ان کی آمدنی مستحکم ہو سکے۔
پاکستان میں ایف اے او کی نمائیندہ فلورنس رول نے کہا یہ منصوبہ ان دیہی کمیونٹیز کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لایا جو سیلاب میں تقریباً سب کچھ کھو چکی تھیں۔ جاپان کی بروقت مدد سے ان خاندانوں نے نہ صرف خوراک کی پیداوار دوبارہ شروع کی بلکہ مستقبل کے جھٹکوں کے خلاف اپنی مزاحمت بھی مضبوط کی۔ یہ منصوبہ وفاقی وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق، قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں اور غیر سرکاری شراکت داروں کے ساتھ قریبی اشتراک سے عمل میں لایا گیا۔ اس نے مقامی سطح پر موسمیاتی سمارٹ طریقوں، خوراک کی سیکیورٹی کی منصوبہ بندی، اور مویشیوں کے بہتر انتظام کے بارے میں آگاہی کو فروغ دیا—جو مستقبل میں زیادہ پائیدار دیہی نظام کے لیے بنیاد فراہم کرے گا۔