نیویارک، 28 اگست2025(نوشین راجہ): ہیٹی میں انسانی بحران کے انتہائی سنگین سطح تک پہنچنے پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ فیصلہ کن اقدامات کرے تاکہ وہاں کی صورتحال مکمل انہدام سے بچائی جا سکے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہیٹی کی صورتحال پر قومی بیان دیتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، سفیر عاصم افتخار احمد نے اس ملک کے حالات کو “حکمرانی کے انہدام ، بے قابو گینگ تشدد اور بڑے پیمانے پر انسانی ہنگامی صورتحال کے ملاپ” سے تعبیر کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اب مزید ہیٹی کے عوام کی تکالیف سے نظریں نہیں چرا سکتی جہاں افراتفری کا راج ہے اور “بچے اس بحران کا سب سے بڑا شکار ہیں۔”
سفیر نے خبردار کیا کہ خاموشی اور بے حسی لاکھوں ہیٹی شہریوں کو مایوسی کی دلدل میں دھکیل دے گی اور دنیا کو یہ پیغام دے گی کہ سلامتی کونسل اپنے چارٹر کی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا: “ہیٹی کے عوام امن اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کے حق دار ہیں — خوف سے آزاد، محرومی سے آزاد۔”
ہیٹی کے بحران کو بگڑتے ہوئے انسانی اور سلامتی کے المیے سے تعبیر کرتے ہوئے، سفیر عاصم نے نشاندہی کی کہ 13 لاکھ افراد بے گھر ہیں، 60 لاکھ سے زائد فوری امداد کے محتاج ہیں، 28 لاکھ افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں جن میں سے 10 لاکھ ہنگامی سطح پر ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں، بے قابو تشدد اور فنڈز کی کمی اس افراتفری کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ صرف انسانی امداد کافی نہیں، بلکہ ہیٹی کی قیادت کو اختلافات سے بالاتر ہو کر عبوری صدارتی کونسل کو مضبوط بنانا ہوگا۔ انہوں نے حالیہ مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کیا مگر خبردار کیا کہ یہ نازک کامیابیاں اتحاد اور عزم کے بغیر بکھر سکتی ہیں۔
انہوں نے مسلح گینگز کے خاتمے اور حکمرانی کے اداروں کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کینیا کی قیادت میں قائم کثیر القومی سلامتی معاون مشن کی بہادری کو سراہا اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اس کی بھرپور معاونت کرے۔
انہوں نے کہا: “پائیدار امن ہیٹی کی قیادت میں اور بین الاقوامی برادری کی مسلسل حمایت سے ہی ممکن ہے۔”
انہوں نے جمہوریہ ڈومینیکن، بارباڈوس اور کیری کوم کے رکن ممالک سمیت خطے کے شراکت داروں کی شمولیت کا خیر مقدم کیا جو ہیٹی کی بحالی میں معاون ہیں۔ انہوں نے ہیٹی کے استحکام کے لیے بی این یو ایچ کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔
سفیر عاصم نے زور دیا کہ ہیٹی کی پیش رفت کو ٹھوس اور مربوط بین الاقوامی اقدامات کے ذریعے محفوظ بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے ہیٹی کے عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی اور ان کے لیے ایک مستحکم و خوشحال مستقبل کی خاطر مسلسل حمایت کے عزم کو دہرایا۔
انہوں نے کہا: “انہیں تشدد اور مایوسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ یہ بین الاقوامی برادری کے عزم کا امتحان ہے۔ اجتماعی، بروقت اور جرات مندانہ اقدام ناگزیر ہے۔”