Wednesday, December 18

وزیراعظم کی معاون رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بچانے کے لیے ماحول دوست توانائی اپنانے کے اقدامات قابل تحسین ھیں

وزیر اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم کا بڑا اقدام
The Pakistan Times
pakistan Times

وزیر اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم کا بڑا اقدام. وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو ماحول دوست بنانے کیلئے اقدامات. اسلام آباد کی ہوا کا معیار بہتر بنانے کےلئیےمصنوعی ذہانت پر مبنی حل تجویز. ہوا کامعیار بہتر بنانے سےصحت کو درپیش خطرات کم ہونگے. اسلام آباد میں الیکٹرک بس سروس کا آغازماحولیاتی تحفظات کو دور کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔  موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اربن فوریسٹ لگائیں گے. دارالحکومت میں 4 سے5 ملین درخت لگائے جائیں گے. قابل تجدید توانائی، الیکٹرک گاڑیاں اور اربن فوریسٹ صحت مند معاشرے کامستقبل ہیں. ملک کے دیگر شہر بھی اسلام آباد کے موسمیاتی ایکشن ماڈل پر عمل کریں

وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ھے کہ پاکستان کے دوسرے شہروں کو چاہئے کہ وہ اسلام آباد کے موسمیاتی ایکشن ماڈل پر عمل کریں۔  اتوار کو اپنے ایک ںیان میں انھوں نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کے پیش نظر ماحول دوست توانائی پر منتقلی کے لیے شروع کردہ اقدامات کی تعریف کی ہے۔ وزیراعظم کی معاون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے سی ڈی اے کی انتظامیہ کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک منفرد حل تجویز کیا ہے جس پر عمل کرکے اسلام آباد کی ہوا کے معیار کو بہتر بناکر اسے بین القوامی سطح پر ایک سیاحتی مقام کے طور پر پیش کیا جا سکتا ھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اسلام آباد کی ہوا کا معیار پی ایم 2.5 پر ہے جو کہ ڈبلیو ایچ او کے عبوری اہداف سے زیادہ ہے اور مسلسل بدتر ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ حل نہ صرف دارالحکومت میں ہوا کے معیار کو بہتر بنائے گا بلکہ صحت کے خطرات کو بھی کم کرے گا اور مزید بین الاقوامی سیاحوں کو بھی راغب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے وفاقی شہر اور اس کی ملحقہ علاقوں کے لئے الیکٹرک بس سروس، کلائمیٹ چینج فنڈ (سی سی ایف )، مارگلہ ہلز فنڈ (ایم ایچ ایف ) اور کاربن کریڈٹ پروگرام (سی سی پی ) جیسی مختلف پالیسیاں اور اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان اقدامات کو سراہتے ہوئے، رومینہ خورشید نے آئی سی ٹی خطے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا ھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات آب و ہوا کے معیار کو بہتر کرنے میں اھم کردار ادا کریں گے جو دارالحکومت اور اسکےملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کے لیے ایک سرسبز اور پائیدار مستقبل کا پیش خیمہ ثابت ھونگے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ آئی سی ٹی میں حال ہی میں شروع کی گئی الیکٹرک بس سروس، ماحولیاتی تحفظات کو دور کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہےاور کہا کی یہ بسیں فضا میں آلودگی نہیں چھوڑتی بلکہ یہ روایتی ڈیزل بسوں کے مقابلے میں گرین ہاوس گیسوں کے اخراج اور شور کی آلودگی کو کم کرتی ہیں۔ مختلف مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے، انھوں نے یہ بھی ذکرکیا کہ الیکٹرک بسیں ڈیزل بسوں کے مقابلے میں لائف سائیکل کے اخراج کے لحاظ سے 2.5 گنا زیادہ بہتر ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سی ایف، اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ھے جو آئی سی ٹی میں ماحولیاتی تحفظات کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔

موسمیاتی تبدیلی کے اقدام کے حصے کے طور پر سی سی پی کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیراعظم کی معاون نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت دارالحکومت میں 2000 سے لے کر 10000 کنال پر 4 سے 5 ملین درخت لگائے جائیں گے۔ رومینہ نے کہا کہ ایم ایچ ایف کے ذریعے مارگلہ کی پہاڑیوں میں تفریحی مقامات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 1.5 فیصد مختص کیا جائے گا تاکہ سی پی پی کے اقدام کے پائیدار ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔ کوآرڈینیٹر نے دیگر شہروں کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ قابل تجدید توانائی، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے آب و ہوا کے اقدامات میں اسلام آباد کی پیروی کریں۔

 

Sub Editor: Nosheen