Thursday, November 14

وزیر قانون کی زیر صدارت ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنے والے آزاد ادارہ کے لیے سفارشات پیش کرنے کے سلسلہ میں کمیٹی کا پہلا اجلاس.

*وزیر قانون کی زیر صدارت ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنے والے آزاد ادارہ کے لیے سفارشات پیش کرنے کے سلسلہ میں کمیٹی کا پہلا اجلاس* پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پرکمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر قانون نے آج اس کمیٹی کےمنعقد ہونے والے پہلے اجلاس کی صدارت کی، جس میں متعلقہ شراکت داروں نے آزادپراءسنگ اتھارٹیز کے آپریشنز اور دنیا بھر میں ان کے کاموں کا جائزہ پیش کیا، جس میں مروجہ بہترین طریقوں کو اجاگر کیاگیا۔ کمیٹی نے تمام شراکت داروں کے مختلف نقطہ نظر کا جائزہ لیا اور اس ضمن میں پاکستان کے لیے بہترین ماڈل پر غور کیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس کے لیے تفصیلی ورکنگ پیپر تیار کیا جائے گا۔ یہ مقالہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری سے متعلق موجودہ مسائل کی نشاندہی کرے گا، جس میں مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین پر توجہ دی جائے گی۔اس سلسلہ میں اہم شعبوں مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین سے متعلق مسائل، ادویات کی درآمدات اور ان کی وجہ سے مارکیٹ میں بگاڑ اور ادویات کے زمرے جو حکومتی قیمتوں کے دائرہ سے باہر آتے ہیں جیسے امور کا جائزہ لیا جائے گا۔ مزید برآں، ماضی قریب میں جوبین الاقوامی فارماسیوٹیکل کمپنیاں پاکستان میں کام کرتی تھیں انہیں ادویات سازی پر دوبارہ راغب کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوششیں اور منصوبے بنائے جائیں گے ۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ قیمتوں کے تعین اور ضابطے کے کام الگ الگ ہیں۔ ریگولیٹر کا کردار ادویات کے معیار کو یقینی بناناہوتا ہے، جبکہ قیمتوں کا تعین ریاستی کنٹرول کے بغیر مارکیٹ میکانزم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ کمیٹی پاکستان میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے فریم ورک کو بہتر بنانے کی کوششوں میں ہونے والی پیش رفت کی تازہ ترین صور ت حال سے بھی آ گاہ کرے گی ۔ The Pakistan time Pakistan timesوزیر قانون کی زیر صدارت ادویات کی قیمتوں کا تعین کرنے والے آزاد ادارہ کے لیے سفارشات پیش کرنے کے سلسلہ میں کمیٹی کا پہلا اجلاس. پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پرکمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر قانون نے آج اس کمیٹی کےمنعقد ہونے والے پہلے اجلاس کی صدارت کی، جس میں متعلقہ شراکت داروں نے آزادپراءسنگ اتھارٹیز کے آپریشنز اور دنیا بھر میں ان کے کاموں کا جائزہ پیش کیا، جس میں مروجہ بہترین طریقوں کو اجاگر کیاگیا۔

کمیٹی نے تمام شراکت داروں کے مختلف نقطہ نظر کا جائزہ لیا اور اس ضمن میں پاکستان کے لیے بہترین ماڈل پر غور کیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس کے لیے تفصیلی ورکنگ پیپر تیار کیا جائے گا۔ یہ مقالہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری سے متعلق موجودہ مسائل کی نشاندہی کرے گا، جس میں مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین پر توجہ دی جائے گی۔اس سلسلہ میں اہم شعبوں
مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین سے متعلق مسائل، ادویات کی درآمدات اور ان کی وجہ سے مارکیٹ میں بگاڑ اور ادویات کے زمرے جو حکومتی قیمتوں کے دائرہ سے باہر آتے ہیں جیسے امور کا جائزہ لیا جائے گا۔ مزید برآں، ماضی قریب میں جوبین الاقوامی فارماسیوٹیکل کمپنیاں پاکستان میں کام کرتی تھیں انہیں ادویات سازی پر دوبارہ راغب کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوششیں اور منصوبے بنائے جائیں گے ۔
کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ قیمتوں کے تعین اور ضابطے کے کام الگ الگ ہیں۔ ریگولیٹر کا کردار ادویات کے معیار کو یقینی بناناہوتا ہے، جبکہ قیمتوں کا تعین ریاستی کنٹرول کے بغیر مارکیٹ میکانزم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔
کمیٹی پاکستان میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے فریم ورک کو بہتر بنانے کی کوششوں میں ہونے والی پیش رفت کی تازہ ترین صور ت حال سے بھی آ گاہ کرے گی ۔

Sub Editor: Nosheen