Saturday, September 21

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس

بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے

بلوچستان کے تمام آبی منصوبوں میں کلائمیٹ ریزیلئنس اور کلائمیٹ فنانس کو ملحوظ خاطر رکھا جائے : وزیر اعظم کی ہدایت

خضدار -کراچی دو رویہ شاہراہ کی تعمیر کے لئے معاملات کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے

خضدار کراچی دو رویہ شاہراہ کی تعمیر سے ملک کے مختلف علاقوں کو متبادل راہداری ملے گی اور رابطے آسان ہوں گے

وزیراعظم کی بلوچستان کی سرکاری جامعات کے مالی مسائل فی الفور حل کرنے کی ہدایت

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس
وزیراعظم کی کچھی کینال منصوبے کے معاملات کے حوالے سے بین الصوبائی کمیٹی بنانے کی ہدایت ؛ کمیٹی میں نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،پنجاب اور بلوچستان کے نگران وزراء اعلیٰ شامل ہوں گے

وزیراعظم نے پہاڑی نالوں سے آنے والے پانی کو استعمال میں لانے کے لئے چیک ڈیمز بنانے کی ہدایت

وزیر اعظم کی پاکستان کی سمندری حدود میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لئے ٹرالرز پر ٹریکر سسٹم لگانے کی ہدایت

وزیراعظم کی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کو نادرا کے اشتراک سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور فٹنس کے حوالے سے مربوط نظام لانے کی ہدایت

اجلاس کو چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے صوبے کے مختلف منصوبوں پر بریفنگ

بلوچستان حکومت صوبے میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تمام تر ہدایات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے: بریفنگ

اجلاس کو بلوچستان کے لئے ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی بریفنگ دی گئی

ٹیکس ریونیو کلیکشن سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن پر کا کام کیا جا رہا ہے

اجلاس کو کان کنی کو صنعت کا درجہ دینے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ اور ضلع کوئیٹہ میں کان کنوں کے لئے ریسکیو 1122 کا خصوصی مرکز قائم کیا گیا ہے

بلوچستان میں موٹر ویز، قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر محفوظ بنانے کے لئے گاڑیوں کی ٹیسٹنگ کے لئے مربوط نظام متعارف کرایا جا رہا ہے

بلوچستان حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستانی سمندری حدود میں مچھلی کے غیر قانونی شکار کے خلاف اقدامات کر رہی ہے

انتظامی شفافیت بڑھانے کے لئے بلوچستان کے تمام سرکاری ملازمین کے ڈیٹا کی نادرا سے تصدیق کی جا رہی ہے

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی، وزیر تعلیم بلوچستان ڈاکٹر قادر بلوچ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر نے نگران حکومت بلوچستان کی نمائندگی کی۔ نگران وفاقی حکومت کی جانب سے نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی سمیع سعید، نگران وفاقی وزیر قانون و آبی وسائل احمد عرفان اسلم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان کے تمام آبی منصوبوں میں کلائمیٹ ریزیلئنس اور کلائمیٹ فنانس کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ خضدار -کراچی دو رویہ شاہراہ کی تعمیر کے لئے معاملات کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خضدار کراچی دو رویہ شاہراہ کی تعمیر سے ملک کے مختلف علاقوں کو متبادل راہداری ملے گی اور رابطے آسان ہوں گے۔ مزید برآں وزیراعظم نے بلوچستان کی سرکاری جامعات کے مالی مسائل فی الفور حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کچھی کینال منصوبے کے معاملات کے حوالے سے بین الصوبائی کمیٹی بنانے اور اس کمیٹی میں نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،پنجاب اور بلوچستان کے نگران وزراء اعلیٰ کو شامل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ کمیٹی کچھی کینال کی بحالی و توسیع کے حوالے سے تجاویز کو حتمی شکل دے گی۔ وزیراعظم نے پہاڑی نالوں سے آنے والے پانی کو استعمال میں لانے کے لئے چیک ڈیمز بنانے کی ہدایت بھی کی تاکہ کچھی کینال اور پیٹ فیڈر کو پہاڑی نالوں کے سیلابی پانی سے بچایا جا سکے۔

وزیر اعظم نے پاکستانی سمندری حدود میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لئے ٹرالرز پر ٹریکر سسٹم لگانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کو نادرا کے ساتھ اشتراک سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور فٹنس کے حوالے سے مربوط نظام لانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے صوبے کے مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان حکومت صوبے میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تمام تر ہدایات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کو بلوچستان کے لئے ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات بڑھانے کے حوالے حکمت عملی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیکس ریونیو کلیکشن سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن پر کا کام کیا جا رہا ہے.

اجلاس کو کان کنی کو صنعت کا درجہ دینے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضلع کوئیٹہ میں کان کنوں کے لئے ریسکیو 1122 کا خصوصی مرکز قائم کیا گیا ہے ۔

علاؤہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں موٹر ویز، قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر محفوظ بنانے کے لئے گاڑیوں کی ٹیسٹنگ کا مربوط نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔بلوچستان حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستانی سمندری حدود میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انتظامی شفافیت بڑھانے کے لئے بلوچستان کے تمام سرکاری ملازمین کے ڈیٹا کی نادرا سے تصدیق کی جا رہی ہے۔