نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے زیراہتمام مالیاتی شعبے سے وابستہ اداروں کی کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں پاکستان فن ٹیک نیٹ ورک اور اس شعبے سے وابستہ دیگر کمپنیوں اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ نادرا ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ کانفرنس کے شرکاء میں ڈیجیٹل بینکوں، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز، نان بینکنگ فنانشل انسٹی ٹیوشنز اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے نمائندے شامل تھے۔ کانفرنس کا مقصد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے باہمی اشتراک کے لئے آئندہ لائحہ عمل کا جائزہ لینا تھا تاکہ ملک میں مالی شمولیت کا دائرہ وسیع کیا جا سکے، دھوکہ دہی کے خطرات کو دور کیا جا سکے اور مضبوط شناختی نظام کی مدد سے مالیاتی شعبے کے لئے محفوظ اور فعال ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نادرا نے ڈیجیٹل سرگرمیوں میں سائبرسکیورٹی اور شہریوں کی معلومات کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے ہمیں شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ اور پرائیویسی کو ترجیحی حیثیت دینا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نادرا سائبرسکیورٹی کے بھرپور اقدامات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اس امر کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ ہمارے سسٹمز محفوظ اور قابل اعتماد طریقے سے کام کریں اور فن ٹیک اداروں کی ضروریات کو عمدہ طریقے سے پورا کریں۔
کانفرنس کے شرکاء نے صارفین کے بارے میں معلومات کے نظام “ای-کے وائی سی” کے فوائد اور اس پر عملدرآمد سے متعلق امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے اس نظام کے حوالے سے پیش آنے والی بعض مشکلات کی بھی نشاندہی کی۔ چیئرمین نادرا نے یقین دلایا کہ اس سلسلے میں جاری سرگرمیوں کو مقررہ وقت پر مکمل کر لیا جائے گا۔ کانفرنس کے دوران ڈیجیٹل اکانومی کے منصوبوں اور نادرا سمارٹ کارڈ اور پاک آئی ڈی آن لائن اپلیکیشن کے بہتر استعمال جیسے امور پر بھی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ چیئرمین نادرا نے خواتین اور بچوں کی رجسٹریشن سے متعلق ادارے کی خصوصی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔
کانفرنس میں مالی شمولیت اور ڈیجیٹلائزیشن کی راہ ہموار کرنے کے ساتھ ساتھ سائبرسکیورٹی اور شہریوں کی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے آئندہ لائحہ عمل کو حتمی شکل دی گئی۔
Sub Editor: Ghufran