انسانی اسمگلنگ کو حقوق کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں دیکھا جائے
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق ایچ آر سی پی نے اپنی حال ہی میں جاری
کرده رپورٹ "خطرناک سفر: پاکستان میں انسانی اسمگلنگ" کے ذریعے بے ضابطہ مہاجرین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب فوری توجہ دلائی ہے۔ یہ رپورٹ ممتاز فخرالدین جی. ابراہیم فیلوشپ کے تحت تیار کی گئی ہے۔
رپورٹ میں انسانی اسمگلنگ کو محض ایک بین الاقوامی جرم کے بجائے انسانی حقوق کی ایک سنگین خلاف ورزی کے طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ انسانی اسمگلنگ کے شکار افراد کو تشدد، بھتہ خوری، زیادتی، بلیک میلنگ، قید اور یہاں تک کہ موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے ذریعے بے ضابطہ ہجرت عموماً معاشی مجبوری کا نتیجہ ہوتی ہے۔ تاہم یہ عمومی تاثر کہ مہاجرین غیر قانونی طور پر سرحدیں عبور کرنے کا انتخاب خود کرتے ہیں اور یوں سفر کی مشکلات اور استحصال کو قبول کرلیتے ہیں، کی وجہ سے انسانی اسمگلنگ کو دیگر اس...