Tuesday, October 7

Pakistan Urges Immediate De-escalation and Protection of Civilians Amid Ongoing Ukraine Conflict

*اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب سفیر عثمان جدون کا یوکرین میں انسانی صورتحال پر بریفنگ کے دوران بیان* *(25 جولائی 2025)* میں اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل میروسلاو ینچا اور اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل ماسویا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے جامع بریفنگ دی۔ پاکستان یوکرین میں جاری دشمنیوں اور اس کے تباہ کن انسانی اثرات پر گہری تشویش رکھتا ہے۔ یوکرین کا یہ تنازع — جو اب اپنے چوتھے سال میں داخل ہو چکا ہے — ایک اندوہناک انسانی المیہ بن چکا ہے: لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، زندگیاں اور روزگار تباہ ہو گئے ہیں، اور شہری انفراسٹرکچر بڑے پیمانے پر متاثر ہوا ہے۔ یہ طویل عرصے تک جاری رہنے والا تنازع واضح طور پر دکھا رہا ہے کہ جنگ کسی کو نہیں بخشتی اور اس کے اثرات اس خطے سے کہیں آگے عالمی امن و استحکام کو متاثر کر رہے ہیں۔ سال کے آغاز میں کی جانے والی سفارتی کوششوں، جن میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2774 اور کئی محدود نوعیت کے سیزفائر معاہدے شامل تھے، کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہو سکی۔ قیدیوں کے تبادلے اور استنبول میں ہونے والی بات چیت امید کی ایک کرن ضرور ہے، لیکن یہ افسوسناک امر ہے کہ جاری تشدد، ہلاکتیں اور تباہی ان ابتدائی امن کوششوں پر حاوی ہیں۔ ضروری ہے کہ امن کی آوازوں کو سنا جائے — یوکرین میں امن اب ناگزیر ہو چکا ہے۔ اس جنگ کو ختم کرنے کی پکاروں کو نظرانداز یا جنگی شور میں دبنے نہیں دینا چاہیے۔ اس تناظر میں پاکستان درج ذیل فوری اقدامات پر زور دیتا ہے: اول، شہریوں کا تحفظ ناگزیر ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون واضح ہے، اور اس پر ہر صورت عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔ شہریوں اور ان کے انفراسٹرکچر کو کسی بھی جواز کے تحت نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔ دوم، فوجی حل اور کشیدگی میں اضافہ ایک بند گلی ہے۔ جاری حملوں اور ان میں حالیہ شدت نے متاثرہ عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔ پائیدار امن کے لیے لازم ہے کہ کشیدگی میں کمی، سیزفائر اور مکالمے سے غیر متزلزل وابستگی کو اپنایا جائے۔ سوم، سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ ہم روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان ہونے والی بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ بات چیت عملی سطح پر کشیدگی میں کمی لانے کا ذریعہ بننی چاہیے، اور قیدیوں کا تبادلہ جیسے اقدامات کو وسیع تر سیاسی مذاکرات کے آغاز کا محرک بننا چاہیے، جن کا مقصد اس تنازعے کا خاتمہ ہو۔ پاکستان ہمیشہ سے امن کا داعی رہا ہے۔ ابتدا ہی سے ہم نے کشیدگی میں کمی اور مکالمے کو لڑائی پر ترجیح دینے کی حمایت کی ہے۔ صرف وہی مکالمہ جو تمام فریقین کے باہمی سلامتی خدشات کا حل پیش کرے، اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور متعلقہ کثیرالملکی معاہدوں پر مبنی ہو، ایک ایسا امن لا سکتا ہے جو پائیدار، منصفانہ اور دیرپا ہو۔ پاکستان یوکرین کے تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی اور عالمی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

New York, 25 July 2025 (Kamran Raja): At a United Nations Security Council briefing on the humanitarian situation in Ukraine, Ambassador Usman Jadoon, Deputy Permanent Representative of Pakistan to the United Nations, delivered a statement reaffirming Pakistan’s deep concern over the ongoing hostilities and their devastating humanitarian impact.

Ambassador Jadoon thanked ASG Miroslav Jenca and ASG Masuya for their comprehensive briefings and emphasized that the protracted conflict now in its fourth year continues to exact a severe human toll. “The war in Ukraine has displaced millions, shattered lives and livelihoods, and inflicted widespread damage on civilian infrastructure,” he stated. “This conflict has shown that war spares no one, and its ripple effects threaten global peace and stability.”

Despite early-year diplomatic efforts, including Security Council Resolution 2774 and various ceasefire attempts, Ambassador Jadoon noted that progress toward peace remains elusive. He acknowledged recent prisoner exchanges and talks in Istanbul as positive developments but stressed that ongoing violence continues to overshadow peace efforts.

Ambassador Jadoon stressed that international humanitarian law must be upheld without exception. “The targeting of civilians and civilian infrastructure under any pretext cannot be justified,” he said. End to Escalation, 
He stated that a military solution is a dead end. “The continued attacks and recent surge in violence have only exacerbated the suffering of civilians. A ceasefire and de-escalation are essential for sustainable peace.”

Pakistan welcomed dialogue between the Russian Federation and Ukraine but urged that these efforts must lead to tangible outcomes. “Diplomacy remains the only viable path forward. Steps like prisoner swaps must catalyze broader political negotiations.”

Ambassador Jadoon reiterated Pakistan’s long-standing position: “From the outset, Pakistan has advocated for dialogue over conflict. A sincere and inclusive peace process  grounded in the UN Charter, international law, and mutual security  is the only way to achieve a just and durable solution. Pakistan affirmed its readiness to support all regional and international initiatives that contribute to ending the conflict and alleviating human suffering in Ukraine.