آج مورخہ 24 نومبر کو بھی طورخم بارڈر کے راستے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی انخلا کا سلسلہ جاری رہا۔ آج طورخم کے راستے افغانستان *1925* افراد جانے والوں میں *516* خاندان جس میں *450* مرد، *435* خواتین، *1040* بچے شامل تھے۔
افغان حکام کی جانب سے جلاوطن کئے جانے والے افراد کو پشاور میں قائم افغان کونسلیٹ سے لازمی تصدیقی خط لینے کی شرط کی وجہ سے کسی بھی غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی کو جلاوطن نہیں کیا گیا، تاہم رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے والوں کو طورخم بارڈر اور انگور اڈہ کے راستے واپس کیا گیا۔
طورخم بارڈر کے راستے اب تک مجموعی طور پر *2،36،628* افراد کا خیبر پختونخوا سے افغانستان بیدخل کیا گیا, جس میں *22583* خاندان، *66744* مرد، *52634* خواتین، *117249* بچے شامل ہیں۔
طورخم سرحد کی طرح دیگر سرحدات سے افغانستان جان والوں کاسلسلہ بھی جاری ہے، جس میں اب تک انگور اڈہ بارڈر کے راستے *3407* افراد جبکہ خرلاچی بارڈر سے *419* افراد افغانستان بجھوائےگئے۔ مجموعمی طور پر خیبر پختونخوا سے *2,40,454* غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو افغانستان بیدخل کیا گیا۔ صوبہ بھر میں رضاکارانہ واپسیوں کو پورا کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے دوبارہ سروے کا عمل جاری ہے۔ موجودہ میپنگ کے مطابق صوبے میں *814* غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی تاحال موجود ہیں
سب ایڈیٹر: راجہ کامران