اسلام آباد 22 اگست 2025 (کامران راجہ):اسلام آباد نیشنل پریس کلب اور اورسیز پاکستانیز گلوبل فاونڈیشن امریکہ کے کشمیر چیپٹر کے ڈائریکٹر شفیق بٹ کی میزبانی میں فرینڈز آف کشمیر کی چیئر پرسن معروف مصنفہ و شاعرہ غزالہ حبیب اور جموں کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس کے صدر مرزا آصف جرال کے اعزاز میں این پی سی میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ،صدر این پی سی اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، او پی جی ایف کشمیر چیپٹرکے ڈائریکٹر شفیق احمد بٹ، ممتاز حریت رہنماء عبدالحمید لون، مرزا آصف جرال، محمد شفیع ڈار ،معروف سینئر صحافی و اینکر مظہر برلاس، میاں اختر حسین،بلال ڈار، این پی سی کےممبر گورننگ باڈی تنویر شہزاد، جعفر علی بلتی،نائیلہ کیانی،ریحان حسین،سردار ماجد، نسیم انجم، محمد شفیع ڈار،عمر بٹ،ڈاکٹر لیاقت حسین خان،سردار ذوالفقار خان، سردار شوکت محمود ،عبداللہ شاہد خان، محمد فیصل چوہان، راجہ کامران سمیت مختلف مکتبہ فکر کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
اس موقع پر مہمان خصوصی غزالہ حبیب خان کا اپنے اعزاز میں شاندار تقریب کے انعقاد پر نیشنل پریس کلب ،پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور اور ڈائریکٹر او پی جی ایف کشمیر چیپٹر شفیق بٹ کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے 2001 میں فرینڈز آف کشمیر کی بنیاد ڈالی تھی، 2017ء میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے اسے امریکہ میں رجسٹرڈ کروایا اور دنیا میں مذہبی آزادی پر بات کی،کشمیر خالصتان فرنیڈز کا قیام عمل میں لایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ماں کا جو وقت اپنے بچوں کیلئے ہوتا ہے وہ انہوں نے کشمیر کاز کو دیا ہے اور کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پرنمایاں کرنے میں اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کی ہیں جس کی وجہ سے اقوم متحدہ نے کشمیر میں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے ایک پورا باب تحریر کیا ہے جسے بدقسمتی سے پاکستان میڈیا میں نمایاں جگہ نہیں ملی،انہوں نے کہا کہ انہیں جنیوا میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے جس پر فخر ہے۔
کشمیریوں کی پاکستان سےمحبت کا یہ عالم ہے کہ آج بھی کشمیری نوجوان شہید ہونے کے بعد پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتے ہیں تاہم کچھ لوگ کشمیریوں میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، کشمیری نوجونوں کو انکے خلاف بھی کھڑا ہونا چاہیئے، اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی عدالت کی طرف سے مودی حکومت کی ایماء پر یٰسین ملک کو سزا دینے کے بعدحریت کانفرنس کے کچھ دوستوں کے رابطہ کرنے پر اس وقت کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو اس حوالے سے سرکاری بیان جاری کرنے کو کہا جس پر انہوں نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا جس پر انہیں پی آئی ڈی میں مشعال حسین ملک اور قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد مریم نواز، نواز شریف اور او آئی سی نے بھی اس پربیان جاری کیا،اسی طرح برہان وانی کے واقعہ کے بعد تین دن تک قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا فیصلہ کیاجس پر وزیراعظم نوازشریف کو بھی اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی میں برہان وانی پر بولنا پڑا، انہوں نے کہا کہ اگر صحافی بولنا شروع ہوئے تو پھر سب بولنا شروع ہو جائینگے۔
این پی سی کے صدر اظہر جتوئی نے کہا کہ بانی پاکستانی قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستانی کی شہ رگ قرار دیا تھا، اس شہ رگ کو ہندوستان کے تسلط سےآزاد کروانا ہم سب پر قرض ہے،سیکرٹری نیئر علی نے کہا کہ کشمیر کو آزاد ہونے دیکھنا ہم سب کا خواب ہے،انشاء اللہ وہ وقت بہت جلد آئے گا جب کشمیری آزاد فضاؤں میں سانسیں لے رہے ہونگے، کشمیر کاز کو کشمیریوں سے منسلک کرنا نا انصافی ہے، کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنا ہندوستان کے بس کی بات نہیں ہے،ڈائریکٹر او پی جی ایف کشمیر چیپٹرشفیق احمد بٹ کا کہنا تھا کہ غزالہ حبیب کی کشمیر کاز کے حوالے سے بہت خدمات ہیں،بیرونی دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر ہم سب انکے گرویدہ ہیں،مرزا آصف جرال کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں پوری طرح سرگرم عمل ہے، معروف سینئر صحافی و اینکر مظہر برلاس نے کہا کہ کشمیر کا ایک راستہ گورداسپور سے ہو کر گزرتا ہے،وہ وقت دور نہیں جب کشمیر اور خالصتان دونوں آزاد ہونگے۔
نائلہ کیانی نے کہا کہ زمینی بنیاد پر مایوسں نہیں ہونا چاہیئے، کشمیر پر بات ضرور کرنی چاہیئے، آپ کشمیر کاز میں جو حصہ ڈال سکتے ہیں ضرور ڈالیں، کشمیریوں کو فسلطینیوں جیسے جذبے کی ضرورت ہے،بلال دار نے کہا کہ معروف کشمیری رہنماء امان اللہ مرحوم کہا کرتے تھے کہ کشمیر کاز کو کشمیری نوجوان اپنے خون سے زندہ رکھے ہوئے ہیں،یٰسین ملک کو پھانسی کی سزادینے کی بھارتی کوششوں کیخلاف دنیا کو بتانے کی ضرورت ہے، معروف صحافی اورچیف ایڈیٹر اسلام آباد ٹو ڈےسردار شوکت محمود نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر پر بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی فضائی، بری اور بحری بتری کے بعد مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے نادر موقع پیدا ہو گیا ہے جس کیلئے بیرون ملک پاکستان اور کشمیری قیادت کو اپنا متحرک کردار ادا کرنا ہوگا، تقریب سے دیگر مقررین نے بھی اظہار خیال کیا۔