اسلام آباد 16 مئی 2025(نوشینراجہ): پناہ کے سیمینار میں الٹرا پراسیسڈ فوڈز کی وجہ سے بڑھتی ہوئی غیر متعدی بیماریوں میں ہونے والے اضافے پر پارلیمینٹیرینز کا تشویش کا اظہار کیا
انہوں نے اس کی وجہ بننے والے عوامل پر ٹیکسوں میں اضافے کے لیے اپنا کردا ر ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
مری41 فیصد سے زیادہ پاکستانی بالغ افراد زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں، جب کہ 33 ملین سے زیادہ افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ اضافی 10 ملین لوگ ابتدائی درجے کی ذیابیطس میں مبتلاء ہیں۔ اگر فوری اور فیصلہ کن پالیسی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 2045 تک 62 ملین تک بڑھ سکتی ہے۔ صحت کے اس بڑھتے ہوئے بحران کی ایک اہم وجہ غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال ہے،
خاص طور پر الٹرا پروسیسڈ فوڈ اور مشروبات کی مصنوعات، جن میں اکثر چینی، چکنائی اور چربی کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو ان امراض کا باعث بنتی ہے۔ پاکستان بھر میں غیر متعدی امراض (NCDs) میں خطرناک حد تک اضافے کو روکنے کے لیے، پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (PANAH) نے ایک پری بجٹ سینسائزیشن سمینار منعقد کرایا جس کا مقصد الٹرا پروسیسڈ مصنوعات (UPPs) پر ٹیکس کے نفاذ کے لیے پارلیمنٹیرینز کی حمایت حاصل کرنا ہے۔ اس موقع پر ایم این اے جناب سعد بلوچ، ایم این اے شفقت اعوان، ایم این اے بریگیڈیئر اعوان۔ اسلم گھمن، ایم این اے محترمہ غزالہ چترالی، ایم این اے ڈاکٹر نیلسن عظیم، سابق۔ ایم این اے ڈاکٹر نثار چیمہ، ایم این اے جناب سعد بلوچ، ایم این اے جناب معظم علی خان، صحت اور غذائیت کے ماہر جناب منور حسین اور جنرل سیکریٹری PANAH جناب ثناء اللہ گھمن نے شرکت کی۔
پناہ نے اس بات پر زور دیا کہ الٹرا پروسیس شدہ مصنوعات پر ایکسائز ٹیکس میں اضافہ ایک ثبوت پر مبنی پالیسی ہے جو نقصان دہ کھانے کی کھپت کو کم کرنے اور بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مدد گار ہے۔ پناہ نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فنانس بل 2025-26 میں میٹھے مشروبات اور دیگر الٹرا پراسیسڈ پراڈکٹس پر ایکسائز ٹیکس میں اضافہ کیا جائے۔ یہ پالیسی نہ صرف صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے دوہرا فائدہ بھی ہے: اس سے حکومت کو اضافی آریوینیو بھی ملے گا اور NCDs سے منسلک صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات بھی کم ہوں گے۔ ان محصولات کو صحت عامہ کے پروگراموں کو مضبوط بنانے کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔ پناہ نے شرکاء کے ساتھ بات چیت کی کہ وزارت قومی صحت خدمات، ضوابط اور کوآرڈینیشن نے فنانس بل 2025-26 میں الٹرا پروسیسڈ مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے۔
اراکین پارلیمنٹ نے NCD کے بڑھتے ہوئے بحران پر شدید تشویش کا
اظہار کیا اور غیر صحت بخش خوراک اور مشروبات کی مصنوعات پر ٹیکس لگانے سے اتفاق کیا۔ انہوں نے صحت عامہ کے تحفظ کے لیے پناہ کی انتھک کوششوں کو تسلیم کیا اور مستقبل کی پالیسی اصلاحات کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا جس کا مقصد غذائی خطرات کو کم کرنا ہے