Thursday, December 19

بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ پاکستانی معاشرے کا وصف اور حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے

بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ پاکستانی معاشرے کا وصف اور حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے
مختلف مذاہب میں اعلیٰ انسانی اقدار کے حوالے سے مشترکات کو اجاگر کرتے ہوئے ملکر مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے کوششوں کی ضرورت پر زور
بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ پاکستانی معاشرے کا وصف اور حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے The Pakistan Timesامریکہ میں متعین سفیرِ پاکستان مسعود خان نے کہا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ نہ صرف پاکستان کے آئین اور قوانین میں شامل ہے بلکہ پاکستانی قوم اس مقصد کے لئے متحد اورپر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی رواداری پاکستانی معاشرے کا وصف ہے جس کے تحفظ اور فروغ کے لئے اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ جڑانوالہ کے واقعے کے بعد پاکستانی سیاسی ، مذہبی اور دیگر قیادت نے جس جذبے کااظہار کیا وہ بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے ہماری معاشرتی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بات انہوں نے امریکہ میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے کام کرنے والی معروف تنظیم آل نیبرز
All Neighbors
کے ڈائریکٹر الیاس مسیح اور تنظیم کے دیگر عہدہ داروں پر مشتمل وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد میں راج راٹھور، انور قاسمی اور عائشہ خان شامل تھے۔
الیاس مسیح نے سفیر پاکستان کو اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے جڑانوالہ واقعہ میں متاثر ہونے والے چرچ کی تعمیر نو پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ کے بعد جس طرح پاکستانی قوم نے اپنے مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کیا ہے دنیا بھر کی مسیحی برادری اس کو سراہتی ہے۔ انہوں نے متاثرہ چرچ اور پراپرٹی کی تعمیر نو کے حوالے سے حکومت پاکستان اور دیگر متعلقین کی کاوشوں کو بھی خصوصی طور پر سراہا۔
آل نیبرز کی جانب سے سفیر پاکستان کو بتایا گیا کہ تنظیم اس سال اپریل میں پاکستان میں مذہبی آزادی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی کانفرنس کے انعقاد کے منصوبہ پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد نہ صرف بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ ہے بلکہ اس حوالے سے پاکستانی معاشرے کے اصل تشخص کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنا ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے سفیر پاکستان کو مختلف تجاویز پیش کیں۔
الیاس مسیح نے بتایا کہ وہ امریکہ سے وفد پاکستان لے کر جائیں گے تاکہ مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے حکومت پاکستان اور سیاسی و سماجی قیادت کی جانب سے کی جانے والی عملی کوششوں سے وفد کو آگاہی فراہم کی جا سکے۔
آل نیبرز کی جانب سے مذہبی آزادی کے حوالے سے کانفرنس کے انعقاد کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے سفارت خانے کی جانب سے ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معاشرہ امن پسند معاشرہ ہے جہاں آبادی کی اکثریت نہ صرف مختلف مذہبی اقدار کے حوالے سے متعدل سوچ کی حامل ہے بلکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں پائی جانے والے انتہا پسند سوچ کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مختلف مذاہب میں اعلیٰ انسانی اقدار کے حوالے سے مشترکات کو اجاگر کیا جائے اور مذہبی رواداری کے فروغ کے حوالے سے مل کر کام کیا جائے۔

 

سب ایڈیٹر: ارسلان