پاکستان کے ڈیجیٹل شعبے میں انقلاب وقوع پذیر ہو رہا ہے: مسعود خان
امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ڈیجیٹل شعبے میں انقلاب وقوع پذیر ہو رہا ہے جس کی قیادت نوجوان اپنی جدت طرازی اور کاروباری صلاحیتوں سے کر رہے ہیں۔
امریکی وینچر کیپیٹل فرموں کی جانب سے پاک اسٹارٹ اپس کی معاونت و سرپرستی اور علاقائی سطح پر تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلی خصوصاً ٹیکنالوجی کو اپنانے اور آئی ٹی سلوشنز کو برؤے کار لانے کے رجحان نے آئی ٹی تعلیم یافتہ پاکستانی نوجوانوں کے لیے بے شمار مواقع پیدا کیے ہیں ۔ سفیر پاکستان مسعود خان نے یہ بات سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں پراجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل انکیوبیشن سنٹر پرویز عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ وسطی اور مغربی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ساتھ ملک کے موجودہ روابط نے مضبوط ورچوئل روابط پیدا کرنے کے لیے ایک نئے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کوجنم دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئی ٹی ہنر مند نوجوان خطے کی ڈیجیٹل تبدیلی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
پرویز عباسی نے سفیر پاکستان کو مارکیٹ اور یونیورسٹیوں کے درمیان روابط پیدا کرنے، جدت کو فروغ دینے، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی نمو اور نوجوانوں کی کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سفیر پاکستان کو امریکی سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ روابط کے بارے میں آگاہ کیا جس میں خاص طور پر نوجوانوں کو بے ایریا اور سلیکون ویلی میں موجود پاکستانی کمیونٹی سے جوڑنے پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو آگاہی فراہم کرنے، ممکنہ سرمایہ کاروں کو صنعت سے متعلق معلومات فراہم کرنے اور نوجوانوں کے نیٹ ورک کو فروغ دینے کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ اسٹارٹ اپ سیکٹر میں سرمایہ کاری پر بات کرتے ہوئے پرویز عباسی نے کہا کہ عالمی مندی اور دنیا بھر میں کساد بازاری کے باوجود، اس وقت 30 سے زائد بین الاقوامی اور مقامی وینچر فنڈز پاکستان کے اسٹارٹ اپس کو ترجیحی توجہ دے رہے ہیں اور اور مختلف شعبوں میں ان کو سپورٹ کررہے ہیں۔ سٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2020 میں اس شعبے میں 77 ملین ڈالر جبکہ 2022 میں یہ سرمایہ کاری 380 ملین رہی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران پچھلے سال کے مقابلے میں سرمایہ کاری میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پرویز عباسی نے سفیر پاکستان کو بتایا کہ نوکریاں تلاش کرنے کے مقابلے میں نوجوانوں میں اپنا کاروبار شروع کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو کہ ان کی کاروباری صلاحیتوں کا مظہر ہے۔
مسعود خان نے نوجوانوں کی روزگار کی صلاحیت کو بڑھانے اور انہیں مارکیٹ پر مبنی تکنیکی اور طرز عمل کی مہارتوں سے آراستہ کرنے کے حوالے سے این آئی سی کے کردار کو سراہا۔ ۔ انہوں نے خاص طور پر اس مشاورتی کردار کی تعریف کی جو ملک میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع تلاش کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ادارے کی جانب سے ادا کیا جار ہا ہے۔
آئی ٹی اور ٹیک سیکٹر میں پاک امریکہ دوطرفہ تجارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران محض آئی ٹی کے شعبے میں امریکہ کو پاک کی برآمدات تقریباً 1.16 بلین ڈالر رہی۔ امریکی فرموں کی جانب سے پاکستان میں آئی ٹی اور سروسز کی مد میں تقریباً 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ ہیلتھ ٹیک، ایگری ٹیک اور چھوٹے کاروباروں میں استعداد کار کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے خاص طور پر فنٹیک کی ترقی کو اجاگر کیا۔
آئی ٹی پروفیشنلز کے درمیان روابط کو مزید فروغ دینے کے لیے خاص طور پر پاک نژاد آئی ٹی ماہرین اور بے ایریا، سیلیکون ویلی اور ریاستہائے متحدہ کے دیگر حصوں میں پیشہ ور افراد کے درمیان روابط کو مستحکم کرنے کے حوالے سے سفیر پاکستان نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو تجویز کیا کہ وہ ان علاقوں کے طلباء اور آئی ٹی ماہرین سے خصوصی طور پر ملاقات کریں۔
ایڈیٹر: راجہ کامران