راولپنڈی 22-04-2025 (کامران راجہ):وفاقی وزیر برائے ریلوے، حنیف عباسی نے راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (آر آئی سی) کے نئے او پی ڈی بلاک کا افتتاح کیا۔ آر آئی سی 13 سال پہلے قائم کیا گیا تھا، اور یہاں سے ہزاروں افراد صحت کی سہولتیں حاصل کر چکے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پروجیکٹ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں 40 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہو رہا ہے اور وزیر اعظم کی دن رات کی محنت نے اس کی تکمیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ملک کی عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس بلاک کی تکمیل کا مقصد عوام کو بہترین صحت کی سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے صادق فاؤنڈیشن کا بھی شکریہ ادا کیا، جو ویٹنگ ایریا کے قیام میں معاونت فراہم کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے بلوچستان کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان کی خونی سڑک کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا، جس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔
“ہم نے راولپنڈی میں اینٹی انکروچمنٹ مہم کا آغاز کیا ہے، جو چیف منسٹر پنجاب مریم نواز سے متاثر ہو کر شروع کی گئی ہے۔ سندھ اور بلوچستان میں بھی کئی اہم اقدامات کئے گئے ہیں جن کی ہم قدر کرتے ہیں،” وفاقی وزیر نے کہا۔
“تاہم، جب ہم خیبر پختونخواہ کی طرف دیکھتے ہیں، تو ہمیں کچھ کام نظر نہیں آ رہا۔ پچھلے 17 سالوں میں اس حکومت کے دوران خیبر پختونخواہ کے عوام کو کیا فوائد ملے؟”
وزیر نے اس بات کی وضاحت کی کہ مریم نواز صاحبہ نے 2016 سے راولپنڈی کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور راولپنڈی کی بیٹی ہونے کا حق ادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی میں کڈنی اور لیور ٹرانسپلانٹ شروع ہونے جا رہے ہیں، جو عوام کے لیے ایک خوشخبری ہے۔
وفاقی وزیر نے ملک کے تحفظ پر بھی گفتگو کی۔ “ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ملک کی حفاظت کریں۔ سیاستدان، افسران، اور صحافی سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ جو بھی پاکستان کی فیڈریشن کو نہیں مانتا، وہ پاکستانی نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، اور وزیر اعلیٰ پنجاب دن رات صوبے کی عوام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پنجاب میں صحت کے شعبے میں ریکارڈ کام ہوا ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے کی اراضی پر قابضین سے ریلوے اراضی واگزار کرانے کے لیے ملک بھر میں ایک بڑا آپریشن جاری ہے۔
“پاکستان کے نام پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور فیڈریشن کو کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔”
بین الاقوامی اشاریے بہتری کی نوید دے رہے ہیں، اور جو کہتے تھے پاکستان پیسے نہ بھیجیں، ان کی بات کسی نے نہیں سنی۔ ہمارے لیے پاکستان سب چیزوں سے مقدم ہے۔
افغانستان سے بات چیت وزیر اعلیٰ کے پی کے کے کہنے پر شروع نہیں کی گئی۔ حکومت کا فیصلہ ہے کہ بات چیت ہونی چاہیے، اور افغانستان کے ساتھ جو بھی مسائل ہیں، انہیں وفاقی سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔