اسلام آباد , 5 دسمبر 2024: اسلامی جمہوریہ پاکستان میں قائم ایتھوپیا کے سفارت خانے نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا۔اس موقع پر پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللّٰہ کی جانب سے ان میڈیا اراکین کو تعریفی اسناد سے نوازا گیا جو ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کو فروغ دینے میں پیش پیش ہیں۔ اس تقریب میں ایتھوپیا کے حقیقی تشخص، معاشی مواقع، ثقافتی ورثے اور سیاحت کی منفرد پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے حوالے سے نمایاں خدمات انجام دینے والے صحافیوں اور میڈیا اراکین کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایتھوپیا کے غیر معمولی اور مکمل اختیارات کے حامل سفیر ڈاکٹر جمال بیکر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا، “آج پاکستان میں میرے زندگی کے خوشگوار دنوں میں سے ایک ہے۔ یہ اجتماع ایتھو-پاکستان فرٹرنیٹی کے چیمپئنز کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور دونوں ممالک کے مابین پائیدار تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔”
ڈاکٹر جمال بیکر نے میڈیا کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں میڈیا عوامی تصورات کو تشکیل دینے اور عوامی سفارتکاری کو آگے بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا، “صحیح بیانیے کے ذریعے ایتھوپیا اور پاکستان کی عظیم تاریخ، ثقافت اور اقدار کو اجاگر کیا جا سکتا ہے۔”
انہوں نے پاکستان کے خوبصورت مناظر، متنوع ثقافتی ورثے اور معاشی امکانات کی تعریف کی اور دونوں ممالک کو غلط معلومات کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایتھوپیا ایک ترقی یافتہ ملک ہے جو ہر سال بین الاقوامی رہنماؤں کی میزبانی کرتا ہے اور وزیر اعظم ڈاکٹر ابی احمد کی قیادت میں گرین ٹرانسفارمیشن اور معاشی ترقی کو فروغ دے رہا ہے،” انہوں نے کہا۔
اس موقع پر سفیر ڈاکٹر جمال بیکر نے دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی اور روحانی رشتوں کا حوالہ دیتے ہوئے حضرت بلال حبشیؓ کے کردار کو اجاگر کیا اور ایتھوپیا اور پاکستان کے عوام کے مابین گہرے تعلقات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے پاکستانی میڈیا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل دور میں غلط معلومات کے خلاف جنگ لڑنے اور حقیقت کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا،”ہم اپنی کہانیاں اور روایات پیش کرکے دنیا میں مثبت تاثر قائم کر سکتے ہیں۔ تقریب کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور اسٹریٹجک منصوبوں کا ذکر کیا، جن میں پاکستان کی “لُک افریقہ پالیسی” اور ایتھوپیا کی “افریقہ کے ساتھ شراکت داری” کی حکمت عملی شامل ہیں۔
انہوں نے ایتھوپیا ایئرلائنز کی کراچی سے پروازوں کے کامیاب آغاز اور تجارت، تعلیم، صحت، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں وفود کے تبادلوں جیسے اہم اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔
Editor: Kamran Raja