Friday, September 20

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) کا جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) کا جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) کا جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب

 

پاکستان کے مستقبل کے معماروں اور اقبال کے شاہینوں سے مخاطب ہو کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کے ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں، آرمی چیف

نوجوانوں کو اپنے وطن، قوم، ثقافت و تہذیب و تمدن اور اپنے آپ پر بے پناہ اعتماد ہونا چاہئے، آرمی چیف

پاکستان کے نوجوانوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ وہ ایک عظیم وطن اور قوم کے سپوت ہیں، آرمی چیف

ہمارے ملک کے نوجوان اس قوم و ملک کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں، آرمی چیف

دہشتگردوں کیخلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے، آرمی چیف

سوشل میڈیا اور پروپیگنڈا کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے ، آرمی چیف

سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے، آرمی چیف

تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے ، آرمی چیف

اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ؛
”اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اُس کی تصدیق کرلو“

پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے دونوں کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئی ، آرمی چیف

اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان افرادی قوت جیسی نعمتوں سے نوازا ہے، آرمی چیف

مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، آرمی چیف

ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں، آرمی چیف

پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، آرمی چیف

پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، آرمی چیف

پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین اور اسلاف کی میراث کو قائم رکھنا ہے، آرمی چیف

طلباء نے خطاب کے دوران پاکستان آرمی زندہ باد ، پاکستان زندہ باد اور قائد اعظم زندہ باد کے نعرے بھی لگائے

ایڈیٹر: راجہ کامران