پاکستانی کمیونٹی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اور پاک امریکہ تعلقات کی سب سے پائیدار کڑی ہے
امریکہ کے طول و عرض میں موجود اپنے لوگوں تک پہنچنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش برؤے کار لائی جائے
قونصل جنرلز اور ٹریڈ افسران ریاستی سطح پر تجارتی امکانات کے مواقع تلاش کرنے پر خصوصی توجہ دیں. امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے سفارت خانہ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے قونصل جنرلز کی ایک روزہ کانفرنس کی صدارت کی۔ یہ کانفرنس پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ موثر روابط ، بہتر خدمات کی فراہمی، قونصلر خدمات کی بہتری اور امریکہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے متعلق اہم امور پر غور و خوض کے لیے منعقد کی گئی تھی۔
چھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اس اجلاس میں شکاگو، ہیوسٹن، لاس اینجلس اور نیویارک میں پاکستان کے قونصل جنرلز نے شرکت کی۔ پاکستانی قونصلیٹ کے کمرشل اور ٹریڈ افسران بھی اجلاس موجود تھے۔
قونصل جنرلز نے سفیر پاکستان کو پاکستانی کمیونٹی کو فراہم کی جانے والی قونصلر خدمات بشمول ویزہ، پاسپورٹ اور دیگر قونصلر خدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ اجلاس میں درخواست دہندگان کو پیش آنے والے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بعض مسائل کے حل کے لیے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔ کمیونٹی کے دیگر معاملات مثلاً زمین کی منتقلی، گاڑیوں کی فروخت اور بینک اکاؤنٹ کی تصدیق کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کی سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے بھی امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔امریکہ میں موجود پاکستانی امریکن کمیونٹی پاک امریکہ تعلقات کی سب سے پائیدار کڑی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کے طول و عرض میں موجود اپنے لوگوں تک پہنچنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہمیں ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی کمیونٹی ، خاص طور پر پیشہ ورانہ تنظیموں ، کو منظم کرنے کے حوالے سے کوششوں کو تیز کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنے متعلقہ شعبوں میں بہتر کردار ادا کر سکیں ۔
سفیر پاکستان نے ویزا کے نظام کو مزید آسان بنانے کے لیے حکومت کی جانے سے اٹھائے گئے نئے اقدامات ، خاص طور پر کاروبار اور سیاحت کے لیے ویزوں کی فراہمی کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ان اقدامات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جانی چاہیے۔
ٹریڈ افسران نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے حوالے سے جاری کوششوں کے بارے میں خاص طور پر پاکستانی مصنوعات کو متعارف کرانے اور پاکستانی کاروباری برادری کو امریکی کاروباری طبقے سے جوڑنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی ضرورت پر زور دیا اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ خود کفیل کاروبار جو نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں میں سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دی جائے ۔
سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ ہر امریکی ریاست کی مخصوص تجارتی ضروریات پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ ان شعبہ جات سے وابستہ کاروباری طبقے کو پاکستانی کاروباری سے جوڑا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سسٹر سٹیٹ اور سسٹر سٹی معاہدے نہ صرف اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے بلکہ دیگر امریکی ریاستوں کے ساتھ بھی اسی طرح کے روابط قائم کرنے کے لیے بہترین ماڈل فراہم کرتے ہیں ۔
انہوں نے اس امر کی بھی نشاندہی کی کہ ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے پاکستانی نوجوان امریکہ بھر کی کمپنیوں کو بہت زیادہ سستی شرحوں پر آئی ٹی سلوشنز فراہم کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔ اسی طرح، پاکستان امریکہ میں فارماسسٹ اور نرسوں کی مانگ کو پورا کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔
ملاقات میں تعلیم کے شعبے میں پاک امریکہ تعاون اور موجودہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کوششوں پر مزید تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرنس کا اختتام پر کمیونٹی کے ساتھ موثر روابط ، بہتر خدمات کی فراہمی اور عوامی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے، خاص طور پر کاروباری روابط کو فروغ دینے کے لیے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
Sub Editor: Ghufran