وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور منصوبے کی منظوری، متعلقہ حکام کو 2025 میں منصوبہ مکمل کرنے کی ہدایت
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے گوادر میں 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت برائے سمندری امور، پاور ڈویژن، گوادر پورٹ اتھارٹی اور چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کو ہدایت جاری کیں ہیں کہ وہ اس منصوبے کے لیے 100 فیصد بجلی کی کھپت کو یقینی بنائیں تاکہ قومی خزانے کو کسی قسم کا نقصان نہ ہوں جبکہ 2025 میں اس منصوبے کو مکمل کرنے کی ہدایت۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے منگل کو 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور منصوبے کی منظوری دیتے ہو کیا، اجلاس میں چیئرمین سی او پی ایچ سی ایل، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی جی پی اے اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
اس منصوبے کی بنیاد 2016 میں چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور سی پیک کے تحت رکھی گئی تھی جسکا مقصد مقامی بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے اور یہ منصوبہ گوادر کے علاقے میں موجودہ اقتصادی ترقی اور شہری تعمیرات کے مسائل کو بتدریج حل کرنے میں مدد کرے گا
گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر نے چائنا کمپنی کوگوادر فری زون کے لیے بجلی کی درست طلب فراہم کرنے اور گوادر فری زون کمپنی کی طرف سے بجلی کی کھپت کے 10 سالہ منصوبے کو شیئر کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ گوادر میں 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور پراجیکٹ کی بجلی کا درست استعمال قائم کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ گوادر میں چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کے تحت تمام بڑے منصوبے بشمول گوادر پاور پلانٹ، گوادر میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراجیکٹ، چائنہ پاک فرینڈ شپ ہسپتال، چائنا پاک ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پراجیکٹ، گوادر فری زون اور گوادر پورٹ خطے میں ایک چمکتا ہوا موتی بن جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سی پیک منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر رہی ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پہ بھرپور اقدامات اٹھا جا رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اس سال اپریل میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سی پیک کے تمام منصوبوں کو بحال کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ 2022 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کا دورہ کیا تھا جسمیں انھوں نے اپنے ہم منصب کو یقین دہانی کرائی تھی کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے سی پیک منصوبوں کی بحالی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والی مشترکہ تعاون کمیٹی جے سی دنوں ملکوں متعدد ترقیاتی منصوبوں کو بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
ایڈیڑر: راجہ کامران